کسی کا بھی اتنا مرتبۂ کمال نہ ہو
کہ اس کے بغیر جینا کبھی محال نہ ہو
ہزاروں ستم ہوں تو یہ نہیں ہو سکتا جناب
کہ محفلِ غم میں نغمۂ انفصال نہ ہو
بس ایک وہی خفا ہے تو کوئی بات نہیں
زمانہ بھی روٹھ جائے کوئی ملال نہ ہو
بے فہم سخن طراز یہی تو چاہتے ہیں
کہ بزمِ سخن میں متحد الخیال نہ ہو
میں لاکھ بے احتیاط سہی مگر اے خدا
کسی کا وجود عشق میں پائمال نہ ہو
ارسلان احمد عاکف
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں