نثری نظم
یہ کیسا ہے تماشہ اپریل فول
ہر کسی کو یہ بتاؤ
صداقت کا راستہ دکھاؤ
یہ کیسا ہے تماشہ اپریل فول
ایسے کسی کو نہ آزماؤ
چراغِ الفت جلاؤ
محبت کے گیت سناؤ
تم اس جھوٹ سے
نہ اپنوں کو ستاؤ
سچائی کو دل سے لگاؤ
جھوٹ کو تم مٹاؤ
خدا کو نہ کرو ناراض
نہ اپریل فول مناؤ
کسی کا مذاق نہ اڑاؤ
ایسا تماشہ نہ دکھاؤ
اس فول کو ہٹاؤ
سچائی کے دیے جلاؤ
نواب رانا ارسلان
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں