ویرانی چھا گئی
نواب رانا ارسلان
اسمائیل آباد عمرکوٹ
سندھ پاکستان
آج کتنا پُر سکون ماحول ہے، ہر طرف خاموشی چھائی ہے، گلیاں سنسان پڑی ہیں، لوگ راستوں پہ نظر نہیں آ رہے، شہر میں کوئی شور نہیں سب رونقیں چلی گئی، ہر طرف اداسی چھا گئی۔ شاید کرونا وائرس کو روکنے کے لیے لاک ڈاؤں پر عملدرآمد ہو رہا ہے۔ لوگ سہمے سہمے سے گھروں میں بیٹھے ہیں، ایسے ویرانی چھائی ہے جیسے میں کسی صحرا میں ہوں دور دور تک کوئی چیز نظر نہیں آ رہی، اور شاید اس وقت لاک ڈاؤں ہونا بہتر ہے حکومت کا یہ فیصلہ عوام کے لیے درست ہے۔ آج پولیس نے میرے گاؤں کی دوکانیں بھی بند کروا دی، لوگوں نے بچوں کو گلیوں میں کھیلنے سے روک دیا، گلی میں نکل کر دیکھا تو پرندوں کے سوا کوئی چیز نظر نہیں آئی، خوشی ہوئی کہ آج ہر شخص اس وبا کے خلاف یکجا ہے لیکن کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ ’’ ہم باہر نکلیں گے لوگوں سے ہاتھ ملائیں گے گلے ملیں گے ہمیں کچھ نہیں ہوگا‘‘ ایسے لوگوں کا عقل سے کوئی واسطہ نہیں جو خود کو اور دوسرے لوگوں کو بھی مصیبت میں ڈال رہے ہیں۔
ہمیں بہت احتیاط کرنی چاہیے کیوں کہ احتیاط بہت ضروری ہے اس وبا کو روکنے کے لیے، اور ہمیں اپنے آس پاس ایسے لوگوں کی مدد کرنی چاہیے جو روز کما کے کھاتے ہیں۔
اور ہمیں دعائیں کرنی چاہیے اپنے لیے اور اپنے وطن کے لیے، میری اہلِ وطن سے درخواست ہے کہ دعائیں کریں اور بہت دعائیں کریں۔
الله تعالی ہمیں اور وطنِ عزیز کو اپنی حفاظت میں رکھے۔ آمین
نواب رانا ارسلان
اسماعیل آباد، عمرکوٹ
سندھ پاکستان
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں