کرونا وائرس پر آزاد نظم
کرونا کو تم ختم کرو نا
تھوڑی سی احتیاط کرو نا
خدا کے آگے التجا کرو نا
خدا یہ وائرس ختم کرو نا
بچاؤ خود کو اس وبا سے
کرو علاج تم دعا سے
ختم کرنا ہو جو کرونا
دن میں ہاتھ تم بار بار دھونا
خدا کے آگے بار بار تم رونا
پھر نہیں چھوئےگا تمہیں کرونا
ترقیوں کو جو جا لگے تھے
زمین بوس ہیں وہ سارے
اے پیارے سمجھ اشارے
کیا کہنا چاہتا ہے خداراہ
کچھ وقت اس کی یاد میں صرف کرو نا
تم خدا کے آگے دعا کرو نا
کرونا یہ سب کیا کررہا ہے
انسان سے انسان مر رہا ہے
بخشش کا تم سامان کرو نا
یا اللہ ہم کو معاف کرو نا
اپنی رحمت سے تم ڈھانپ لو نا
کرونا کو تم ختم کرو نا
وہ پیار کرتا ہے تم سے ممتا جیسا
تم بھی اس سے پیار کرو نا
شرک کو چھوڑو بدعت کو چھوڑو
اے ایمان والو اس کو ایک کہو نا
نہ تم بناؤ اس کے شریک
کیونکہ وہ تو ہے واحدہ لاشریک
یہ پیر منگتے فقیر چھوڑو
کبھی تو اسکی عبادت کرو نا
ہے اسکا فیض ہر سو
اسکے فیض کو طلب کرو نا
یا حفیظ و یا عزیز و یا رفیق کا
تم ہر وقت ورد کرو نا
ہے آیا عذاب کیونکر یہ تم پر
یہ سوچ کر تم توبہ کرو نا
زمین کو چیرا آسمان کو چوما
اب ہوا کیا ہے تم کو اس کا کچھ کا علاج کرونا
سب ہربےتم نے آزما لئے ہیں
اب میری مانو تو تم توبہ کرو نا
شاعرہ
(طوبیٰ امجد 109 رب ورکشاپ فیصل آباد)
بہت خوب
جواب دیںحذف کریںکم عمر نویں کلاس کی طالبہ عزیزہ طوبی امجد صاحبہ نے
کرونا وائرس وبا اور اس کا علاج بہترین اشعار میں بیان کیا ہے. اللہ تعالٰی شاعرہ کے علم و عرفان میں بے انتہا برکت ڈالے. اور ہمیں اس سے بڑھ کر ہیاری اور خوبصورت غزلیں اور نظمیں پڑھنے کو ملتی رہیں.
اللھم زد فزد و بارک
اللہ کرے زور قلم اور زیادہ
حذف کریںڈاکٹر منظور حیات مسرور
جواب دیںحذف کریں109 رب ورکشاپ فیصل آباد
ماشاءاللہ بہت ہی عمدہ نظم ہے اللہ اس بچی کو اپنے خفظ ایمان میں رکھے (آمین)
جواب دیںحذف کریں