بدھ، 1 اپریل، 2020

یاسر اور حِنا ، از قلم، علیشاء اکرم ، اسماعیل آباد

اردو کہانی
یاسر اور حِنا
از قلم۔ علیشاء اکرم
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک شہزادی ہوتی ہے جس کا نام حنا ہوتا ہے وہ بہت خوبصورت ہوتی ہے وہ ایک رات ایک دوست کی شادی پر جاتی ہے وہاں ایک لڑکا یاسر ہوتا ہے جو کہ فوجی ہوتا ہے وہ بھی بہت خوبصورت تھا حنا کو یاسر بہت پسند آتا ہے ایک اور لڑکی یاسر کو پسند کرتی ہے اس کا نام حرا تھا مگر یاسر بھی حنا کو پسند کرتا تھا۔ حرا حنا کو جھوٹ بولتی ہے کہ یاسر لڑکیوں کو دھوکا دیتا ہے مگر حنا کو اس پر یقین نہیں ہوتا وہ دونوں روزانہ ملنے لگتے ہیں وہ دونوں نکاح کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں مگر یاسر کو ایک جنگ پر جانا ہوتا ہے حنا یاسر کو چھوڑنے جاتی ہے جنگ کے بعد پیغام آتا ہے کہ یاسر اب اس دنیا میں نہیں رہا مگر یہ جھوٹ تھا حنا کو یہ جھوٹی خبر سن کر اتنا دکھ ہوتا ہے کہ وہ رونے لگتی ہے کچھ عرصے بعد یاسر سے ملتی ہیں تو خوشی سے گلے لگ جاتی ہے پھر یاسر کا دوست سفیان اس کا دشمن بن جاتا ہے کیوں کہ وہ حنا کو پسند کرتا تھا مگر حنا نہیں پسند کرتی تھی۔ سفیان یاسر کے ماں باپ کو مار دیتا ہے اور دوسرے لوگوں پر نام لگا دیتا ہے پھر وہ یاسر کے بھائی نمعان کو بھی مار دیتا ہے جو کہ یاسر کا سب سے خوبصورت اور چھوٹا بھائی تھا۔ یاسر کو یہ بات نہیں پتا تھی کہ اس کے ماں باپ اور بھائی کو کس نے مارا ہے۔ جب یاسر کو یہ بات پتا لگتی ہے کہ اس کے ماں باپ اور بھائی کو سفیان نے مارا ہے تو یاسر کیس لڑتا ہے اور  جج سفیان کو عمر قید کی سزا سنا دیتا ہے۔ جب یاسر اور حِنا کا نکاح ہوتا ہے تو کچھ عرصے بعد ان کا بیٹا ہوتا ہے اس کا نام وہ نمعان رکھتے ہیں اور ہسی خوشی رہنے لگتے ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں